| اب تیری محبت کا مَیں اقرار کروں گا |
| اقرار کروں گا سرِِ بازار کروں گا |
| اب جو بھی ہو الفت کا جُنوں طاری ہے مجھ پر |
| چاہت کا مَیں اظہار سرِ دار کروں گا |
| اب خاک مری تک بھی نا پہنچے گا زمانہ |
| اب تیز زمانے سے مَیں رَفتار کروں گا |
| تفتیش کرو کُھل کے، اگر Fake مَیں نکلا |
| پھر یار نِگوں ، اپنی یہ دستار کروں گا |
| اب عہدِ جُنوں ہے اُسے پا کر ہی رہیں گے |
| اب پار میں ہر ایک ہی دیوار کروں گا |
معلومات