اب تیری محبت کا مَیں اقرار کروں گا
اقرار کروں گا سرِِ بازار کروں گا
اب جو بھی ہو الفت کا جُنوں طاری ہے مجھ پر
چاہت کا مَیں اظہار سرِ دار کروں گا
اب خاک مری تک بھی نا پہنچے گا زمانہ
اب تیز زمانے سے مَیں رَفتار کروں گا
تفتیش کرو کُھل کے، اگر Fake مَیں نکلا
پھر یار نِگوں ، اپنی یہ دستار کروں گا
اب عہدِ جُنوں ہے اُسے پا کر ہی رہیں گے
اب پار میں ہر ایک ہی دیوار کروں گا

0
68