اس کے ہونٹوں پہ نام تھا ہی نہیں |
اس کے دل میں مقام تھا ہی نہیں |
مجھ کو صیاد وہ سمجھتا تھا |
وہ مرے زیرِ دام تھا ہی نہیں |
مجھ پہ الزام بے وفائی کا |
میں کبھی بے لگام تھا ہی نہیں |
اس کو پہچان کیوں نہیں پایا ؟؟؟؟ |
دل میں اس کے تو رام تھا ہی نہیں |
میں نے اس کو بھلا دیا آخر |
یہ مرا انتقام تھا ہی نہیں |
پیار ڈھونڈا وہاں جہاں شاہد |
لفظ لوگوں میں عام تھا ہی نہیں |
معلومات