یہ محبت یہ چاہت نشہ ہے نشہ
اِس نشے میں ہے اب تو مزا ہی بڑا
گر میں جاؤں تو جاؤں کہاں اے خُدا
اُس کی آنکھوں سے ہو کے ہے رستہ مرا
اُس کی یادوں سے نکلوں تو جاؤں کہاں
اُس کی آنکھوں میں ہے آشیانہ مرا
اب کسی اور سے دللگی کیا کروں
اُس کی چاہت سے دل یہ بھرا ہی نہیں

90