کارِ خیرات بے اثر نہ کریں
دائیں کی بائیں کو خبر نہ کریں
کھول دیں دل کے بند در کو ذرا
ہم کو اللہ در بدر نہ کریں
انتقامانہ کاروائی مگر
گرچہ ہو اختیار پر نہ کریں
وسوسے دل میں سر اٹھانے لگے
گفتگو میں اگر مگر نہ کریں
کیا خبر کیا لکھا ہواہے تو پھر
اس قدر زعم بال و پر نہ کریں

0
34