اے ربابِؑ خستہ دل اے بے زباں اصغر کی ماں |
بے خطا مارا ترا تشنہ دہاں اصغرؑ کی ماں |
پیاس کچھ ایسے بجھائی ہے ترے بے شیر نے |
بازوں شبیرؑ پروہ نیم جاں اصغرؑ کی ماں |
نوکِ نیزہ پر سرِ اصغر نظر آیا تھا جب |
تب سے لے کر اب تلک گریہ کناں اصغؑر کی ماں |
سامنے آنکھوں کے دُختر پر ہوئے ایسے ستم |
پھر بھی چپ رہ کر دیا ہر امتحاں اصغؑر کی ماںؑ |
تیر سہ شہبہ تھا اور نازک گلا بے شیر کا |
یاد کرکر کے رہی محوِ فغاں اصغرؑ کی ماںؑ |
کٹ گیا دریا کنارے تشنہ لب کنبہ ترا |
روئے ہیں تجھ پر زمیں و آسماں اصغر کی ماںؑ |
پیش زہراؑ سرخرو اصغرؑ نے تجھ کو کر دیا |
تجھ سے راضی ہے شہِؑ کربل کی ماںؐ! اصغر کی ماںؑ |
کیا لکھے عؔظمیٰ مصائب آپ کے امِ ربابؑ |
کون کرپایا تمہارے غم بیاں اصغر کی ماںؑ |
معلومات