نازاں ہو میں اپنی قسمت پر ایمان سے روشن فر مایا |
اے خالق كل اے ربِ کریم تو ہی تو ہے مالک ارض و سماں |
ہو سنگ و ہجر یا خشک و تر تو نے تو ہی پیدا فر مایا |
معبود توی مسجود تو ہی ہے سب کا پالن ہار تو ہی |
دے اپنی ولا میرے مولا دامن ہے میں نے پھیلایا |
میں گندا نکما اور کمیں ہے اعلی ارفع ذات تری |
کچھ اشک لۓ میں تیرے حضور بخشش کی طلب میں چلا آیا |
سجدوں کی ملے توفیق مجھے ہو کام مرا بس تیری رضا |
کرنا تو قبول مری دعا تیرے سامنے ہاتھ کو پھیلایا |
نا پاس کو ئی ہے حسن عمل رحمت سے ہو آس لگائے ہوئے |
تو کردے کرم مٹ جائیں الم ذیشاں پہ ہو رحمت کا سایا |
معلومات