تیرے مکھڑے پہ تل اس طرح ثبت ہیں
جیسے ہوں کوئی کومل سے روشن دیے
جن کی اجلی سی لو میں بھٹکتے ہووے
اپنے سپنوں کی پگڈنڈیوں پر چلیں
اپنے منزل کے رستے کو ازبر کریں

158