دلِ ناکام تک نہیں آیا
عشق انجام تک نہیں آیا
حرفِ ابرام تک نہیں آیا
وہ میرے نام تک نہیں آیا
وہ مجھے بھول تو گیا لیکن
مجھ کو آرام تک نہیں آیا
ہاں مرا آخری سہارا تھا
جو مرے کام تک نہیں آیا

0
63