| تیرے دیوانے اور بھی ہوں گے | 
| پر ترے پاس ہم نہیں ہوں گے | 
| ڈھونڈنا ہو ہمیں تو سن ناصح | 
| کوچۂ جاناں میں کہیں ہوں گے | 
| ٹھہریں گی نظریں اور بھی چہروں پر | 
| تیرے جیسے مگر نہیں ہوں گے | 
| بھولے سے بھی خیال آئے تو | 
| ہم ، جدھر چھوڑا تھا وہیں ہوں گے | 
| وہ کریں گے زبیر کیا جب ہم | 
| درد سہنے کو ہی نہیں ہوں گے | 
 (1).png) 
    
معلومات