( بزم یاران سخن اور بزم کامرانی کو خراج تحسین )
جگرا ہے بزمِ یاراں سجاتے ہیں بزم کار
جگرے کے ساتھ دھن بھی لگاتے ہیں بزم کار
بزمِ مشاعرہ کو سجانا نہیں مذاق
کرتب ہزار طرح دکھاتے ہیں بزم کار
دمام ہو یا شہرِ خبر یا ہو پھر جبیل
شمعیں مشاعروں کی جلاتے ہیں بزم کار
رکھتے ہیں سامعين کی تفریح کا خیال
پردیسیوں کے دل کو لبھاتے ہیں بزم کار
ترویجِ علم و فن میں یہ رہتے ہیں مستعد
چُن چُن کے اہلِ فن کو بلاتے ہیں بزم کار
سب بزم کار لائقِ تحسین ہیں سحاب
اردو زباں کی شان بڑھاتے ہیں بزم کار

4