| جو بھی تمہارے آستاں کے روبرو نہ ہو |
| اس سے مری خیال میں بھی گفتگو نہ ہو |
| واعظ دعا کرو کہ اگر مے کدے سے ہم |
| اٹھنے لگیں تو گھات میں کوئی سبو نہ ہو |
| میں جانتا ہوں چار سو ہونا ہے اک سراب |
| سو تو نظر سے ہٹ کے مرے چار سو نہ ہو |
| تم چاہتے ہو ہم یہاں بھی ہاو ہُو کریں |
| یعنی ہماری دشت میں بھی آبرو نہ ہو |
| چاکِ جگر کو دیکھ کہ بولے وہ فتنہ ساز |
| ایسا بھی کوئی چاک ہے جس کا رفو نہ ہو |
معلومات