ہم تو حسن پرست تھے سو تم پہ مر گئے
تم تو غریقِ جان تھے ہم کو سنبھالتے
ہم نے وفا کی راہ میں خود کو مٹا دیا
ہم کیسے تیری یاد کو دل سے نکالتے
تم نے کہا تھا سب کے سب میرا قصور ہے
کیا سوچ کر کے بات کو تیری اچھالتے
تم تو بہت حسین تھے پھر تم کو کیا ہوا
وحدی ہم اس سوال کو کیا کہہ کے ٹالتے

2
19
میں نو عمر شاعر ہوں۔۔۔ آپ کا ایک تبصرہ میری بہت حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔۔۔ جزاکاللہ

0
میں نو عمر شاعر ہوں۔۔۔ آپ کا ایک تبصرہ میری بہت حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔۔۔ جزاکاللہ

0