ہوا اعلان ہے یہ آج ہم سب گھر پہ بیٹھیں گے |
نہیں غیرت رہی ہم میں سو ہم لنگر پہ بیٹھیں گے |
ہمیں لگتی نہیں اچھی کمائی اپنی محنت کی |
بہت ہیں تھک چکے کل سے تمہارے در پہ بیٹھیں گے |
یہ بھی بتلانا ہے مقصود دنیا بھر کے لوگوں کو |
کہ ہم ہیں نام کے مسلم، درِ مندر پہ بیٹھیں گے |
ہمارے گھر کی دیواروں پہ لٹکی ہیں گو شمشیریں |
مگر ہم باندھ کر پایل دکانِ شر پہ بیٹھیں گے |
نچھاور ہوں گے ہم پر گر بہت پاونڈ اور ڈالر |
تو پھر ہم بے وضو ہو کر بھی ہر ممبر پہ بیٹھیں گے |
معلومات