جھیل سی نیلی آنکھوں کی تعریف جو کی تو کیا ہو گا
کالی ناگن زلفوں کی توصیف جو کی تو کیا ہو گا
گرچہ اپنے مطلب کو الفاظ نہیں تبدیل کئے
تم نے اس کے مطلب میں تحریف جو کی تو کیا ہو گا
جھوٹی سچی لکھ لکھ کر تصنیف جو کی تو کیا ہو گا
رحمی رشتے توڑ کے تو نے ہاتھ ملائے دشمن سے
چھوڑا عدل کو ورثے میں تنصیف جو کی تو کیا ہو گا
مانا تم نے خدمت کی کچھ بھولے بھٹکے لوگوں کی
دیکھ کے ٹوٹے دل تم نے تالیف جو کی تو کیا ہو گا
جانتے ہو کیا کیا کِیا اور کیا نہ کِیا پھر بھول گئے
اس نے اگر دینے میں سزا تخفیف بھی کی تو کیا ہو گا
دین میں رفتہ رفتہ یوں تصریف جو کی تو کیا ہو گا
طارق تھی ہمدردیٔ بے جا کس کس کو ناراض کِیا
حشر کی یاد دلائی کچھ تخویف بھی کی تو کیا ہو گا

0
18