| تمہیں بتاؤں میں کیسے کہ میرے کیا تم ہو |
| مری حیات ہو، سانسوں کا سلسلہ تم ہو |
| حسین شوخ ہو چنچل ہو دلربا تم ہو |
| بِنائے عشق و محبت کی انتہا تم ہو |
| مرے حبیب ہو غم خوار ہو عطا تم ہو |
| تمام عمر جو مانگی ہے وہ دعا تم ہو |
| بھٹک رہا تھا میں اپنی تلاش میں کب سے |
| کیا ہے جس نےمجھے مجھ سے آشنا تم ہو |
| جبینِ صبح کے ماتھے کی روشنی تم سے |
| اُفق پہ شام کے پھیلی ہوئی ضیا تم ہو |
| حسیں ردیف ہو عمدہ خیال شاعر کا |
| جو دل کو چھو لے غزل کا وہ قافیہ تم ہو |
| مہک ہے پیار کی شامل تمہاری سانسوں میں |
| دیارِ عشق سے آتی ہوئی ہوا تم ہو |
| مرے نصیب میں لکھا ہوا ازل سے ہے |
| متاعِ زیست کے پل پل کا مرحلہ تم ہو |
معلومات