جانیں جو اس کا حسن رہیں گے طواف میں
قرآں کو طاق پر نہ رکھیں بس غِلاف میں
ہر بات اس میں درج خدا کی کہی ہوئی
نازل ہوئی رسول یہ آیات صاف میں
انسان کے لئے یہ ضروری بہت تھا علم
بھیجا گیا اسی لئے دنیا کی ناف میں
کرتے رہیں دعائیں کہ علم اس کا ہو نصیب
توفیق گر کبھی ملے اس کی مطاف میں
ڈھونڈیں کوئی ٹھکانہ ترے گھر کے آس پاس
ہم کو جگہ ملے اگر اس کے مضاف میں
تعلیم تیری جان لیں تو اس پہ ہوں فدا
ہر بات ہی جو کہتے ہیں تیرے خلاف میں
سورت ہر ایک دوسرے سے بڑھ کے ہے حسیں
پریاں اترتی لگ رہی ہیں کوہِ قاف میں
آیات میں ہے فاصلہ ہے سجع گفتگو
مفرد نہ بحر اس کی مرکّب زحاف میں
تعلیم پر عمل کرے جو وصل ہو نصیب
طارق کہاں ملے خدا لاف و گزاف میں

0
11