| قسمت سے ملے ہو میرے یارا چلو چائے پیتے ہیں |
| یہ وقت نہیں ملنے کا دوبارہ چلو چائے پیتے ہیں |
| سنتے ہیں زمانے کے سب درد بھلا دیتی ہے یہ چائے |
| غم کے ماروں کا ہے یہ سہارا چلو چائے پیتے ہیں |
| موسم بھی ہے دستور بھی ہے اور میرے مہماں بھی ہو تم |
| اب بات یہ مان بھی لو ناں خدارا چلو چائے پیتے ہیں |
| اپنے ہونٹوں پہ تبسم کو کچھ دیر سجا ہی رہنے دو |
| تم آنکھوں سے کرو ایک اشارہ چلو چائے پیتے ہیں |
| آؤ باہم مل کر بھلا دیں تلخیِ حیات کا غم ساغر |
| ویسے بھی تو مشکل ہے گزارا چلو چائے پیتے ہیں |
معلومات