قسمت سے ملے ہو میرے یارا چلو چائے پیتے ہیں
یہ وقت نہیں ملنے کا دوبارہ چلو چائے پیتے ہیں
سنتے ہیں زمانے کے سب درد بھلا دیتی ہے یہ چائے
غم کے ماروں کا ہے یہ سہارا چلو چائے پیتے ہیں
موسم بھی ہے دستور بھی ہے اور میرے مہماں بھی ہو تم
اب بات یہ مان بھی لو ناں خدارا چلو چائے پیتے ہیں
اپنے ہونٹوں پہ تبسم کو کچھ دیر سجا ہی رہنے دو
تم آنکھوں سے کرو ایک اشارہ چلو چائے پیتے ہیں
آؤ باہم مل کر بھلا دیں تلخیِ حیات کا غم ساغر
ویسے بھی تو مشکل ہے گزارا چلو چائے پیتے ہیں

0
13