روایت توڑ بیٹھے ہیں
کتابیں چھوڑ بیٹھے ہیں
پڑھے گا کون اب ان کو
کتابیں جھوٹ لگتی ہیں
پڑھا بھی دیں اگر ساری
عمل پھر کون کرتا ہے
عمل کوئی جو کر بھی لے
بڑا بے چین رہتا ہے
کتابوں میں جو لکھا ہے
کسی مجنوں کا قصہ ہے
تمدن کا سبب تھی یہ
ترقی کا وسیلہ تھی
کتابوں کی دکانوں پر
خریداروں کی قلت ہے
کتابوں کو تو چھوڑو اب
رسالے بھی نہیں ملتے
کتابوں کی دکانوں پر
کتابیں اب نہیں بکتیں
جہاں بکتی کتابیں تھیں
وہاں اب جوتے بکتے ہیں
بے قدری کا زمانہ ہے
عجب سا یہ زمانہ ہے
کتب بینی نہیں باقی
تو حکمت بھی نہیں باقی
GMKHAN

11