پیار میں دل مچل جائے ہے
آس کی آگ بھر لائے ہے
جرم کب ہے کسے چاہنا
عشق پر جان ہے وارنا
ساز چھڑ جائے ہونٹوں سے جب
رقص ہو جائے پلکوں سے جب
منتظر تو زمانہ سے ہیں
دید کے کچھ بہانہ سے ہیں
داغ تو ہیں چھپے سینہ میں
کیا عیاں ہوں جو آئینہ میں
گیت ناصر ملن کے رہیں
عزم لیکن امن کے رہیں

0
78