وہ دل جو اپنے پاس ہو اور بے قرار ہو |
اُس سے فرار ہو بھی تو کتنا فرار ہو |
ساقی ترے مے خانے میں مے ہو کہ یا نہیں |
اب کے میں چاہتا ہوں کوئی غم گسار ہو |
تم ہو قبائے حرف پہ اتری ہوئی پری |
جو بھی تمہارے ساتھ ہو نغمہ نگار ہو |
آجاؤ تم فریم میں یہ چاہتا ہوں میں |
پہلو میں ایک گرتی ہوئی آبشار ہو |
ایسے دبا رہے ہیں یہاں خواہشوں کو ہم |
جیسے یہ اپنا دل نہ ہو کوئی مزار ہو |
معلومات