“انٹرویو” |
انٹرویو کریں گی آپ؟؟ |
میرا انٹر ویو؟؟ |
مذاق کر رہیں یا مذاق اُڑا رہی ہیں؟؟ |
اچھا... |
آپ سچ میں سنجیدہ ہیں؟؟ |
کمال ہے مگر دیکھیے |
کیوں اپنے رسالہ کی فروخت کم کرانا چاہتئ ہیں؟؟ |
دیکھیں میں تیسرے درجے کا شاعر ہوں |
میرے انٹرویو سے کسے دلچسپی بھلا |
اچھا... |
میری نظمیں اچھی ہیں؟ |
آپ کتنی بزلہ سنج ہیں |
میں تیسرے درجے کا شاعر ہوں |
اس درجے کا |
جس کے اردا ارد ہمالیہ کھڑا ہے شاعروں کا |
بڑے بڑے نام ہیں |
قد آور اونچے پہاڑ ہیں |
جن کی گردنوں میں غرور کا سریا پڑا ہے |
اور |
میں تو ابھی چھوٹا سا ایک ٹیلہ ہوں |
ایسا ٹیلہ جس پر بس خود رو جھاڑیاں اُگی ہیں |
اور |
ان اونچے پہاڑوں کو میں کہاں نظر آ سکتا ہوں |
تیسرے درجے کا ادنٰی سا شاعر ہوں |
ان قد آور پہاڑوں کی گردنیں ٹُوٹ جائیں گی |
مُجھے دیکھنے کی کوشش میں اُن سے |
ان کی محبتیں روٹھ جائیں گی |
سو ایسا کریں |
ان ہی میں سے کسی کا انٹرویو کر لیں آپ |
رسالہ کی فروخت مزید بہتر ہو جائے گی |
ہائیں ؟؟ کیا کہا؟؟ |
آپ مداح ہیں میری؟؟ |
کمال ہے برس ہا برس گذر گئے شاعری کرتے |
پہلی بار کوئی مداح ملا ہے |
اچھا خیر یوں کریں کہ آپ میرا آٹو گراف لے لیں |
ذاتی حیثیت میں یہ ہی دے سکتا ہوں |
باقی |
آپ کو کہا ہے |
کسی پہاڑ کو سر کریں |
میں تو |
ایک چھوٹا سا ٹیلہ ہوں |
آپ کو کچُھ بھئ نہیں دے سکتا |
فیصل ملک |
معلومات