| انصاف کیلئے آواز اٹھانے کی زحمت رہیں |
| ڈھانا ظلم بھی نہایت ہی پر مذمت رہیں |
| کریں عام پیغام امن کا سر گرداں ہو کر |
| قائم ہونے تک سکوں جاری مزاحمت رہیں |
| خود خاطی پر نشانہ کیوں اوروں پر تانے |
| اپنے سے پردہ کر بیگانے کو ملامت رہیں |
| ہوئی حسد پر ابتداء اول جرم مقتل کی |
| نفس فاسد کی گویا یہی علامت رہیں |
| آئیں غضب میں قہرخداوندی گناہوں سے |
| دلوں پر چھائی جب گھنی ظلمت رہیں |
| بدلنا حالات کا ناصر ہے پیش خیمہ فتن کا |
| دعاء ہے کہ سب کچھ یہاں سلامت رہیں |
معلومات