آقاؐ سے امتی کو عقیدت، عجیب ہے
پڑھتے ہیں سب سلام بھی، چاہت عجیب ہے
ہر دم ستائیں گنبدِ خضریٰ کی آرزو
ہم کو ہوئی جو ان سے محبت، عجیب ہے
منظر مدینہ کا ہی بسا دل میں رہتا ہے
چھائی جو گہری روح میں الفت، عجیب ہے
قرآن کا نزولِ مقدس جہاں ہوا
ایمان کو ملے وہ حرارت، عجیب ہے
شرفِ ریاضُ الجنہ عطا رب نے جو کیا
انصار کے حصہ رہی سعادت، عجیب ہے
محشر کے دن جلال میں ہونگے بھی جب خدا
پائیں گے آپؐ کی ہی شفاعت، عجیب ہے
مانگے دعائیں رو رو کے ناصؔر تو بس یہی
چمکے نصیبہ ایسی زیارت، عجیب ہے

0
45