یہ ترا لطف مرے ساقی نواڑش توبہ
مرے خستہ در و دیوار پہ بارش توبہ
زخم تازہ ہی ہوئے جاتے ہیں اک اک کر کے
وہ کرے ہے یوں مرے درد کی پرشش توبہ
خاک ہی خاک نہ کردے یہ کہیں سارا چمن
آگ سے آگ بجھانے کی یہ کوشش توبہ
پہلے ہر لفظ کو اک حکم بتاتے تم ہو
پھر یہ کہنا کہ مری یہ ہے گزارش توبہ
بات بنتی ہوئی لمحوں میں بگڑ جاتی ہے
جانے کس طور وہ کرتے ہیں سفارش توبہ
دل کی وحشت کو بڑھا دیتی ہے محسن میرے
زندہ رہنے کی ترے شہر میں خواہش توبہ
دو گھڑی بھی نہ سکوں سے کہیں رہ پائے معین
زندگی میں یہ سکوں پانے کی خواہش توبہ
غلام معین الدین اختر

0
65