| ہر روز اک فکر ستاتی ہے مجھ کو |
| ہر روز اک فکر سے بھاگتا ہوں میں |
| میں بالکل ٹھیک نہیں کہوں کیسے |
| ہوں بالکل ٹھیک یہ کہَّتا ہوں میں |
| میرے اندر ہی ہے معرکہ برپا |
| خود کو ہی ہارتا دیکھتا ہوں میں |
| محفل اب کوئی جی کو نہیں بھاتی |
| اکثر تنہائی میں سوچتا ہوں میں |
| میری آواز صدا نہیں ہوتی |
| لیکن سچ تو یہ ہے چیختا ہوں میں |
| دل کو عشیار نہ رکھو پریشاں |
| کرنا ہے کیا چلو دیکھتا ہوں میں |
معلومات