| نوچ کر خود کو بے پَر کر لیا میں نے |
| پنجرے کو نیا گھر کر لیا میں نے |
| صحرا میں پیاس مٹا لی دیدۂِ تر سے |
| یوں سرابوں کو ہی سر کر لیا میں نے |
| شاہی کو تیاگ کر پردیس اپنا لیا ہے |
| بہادر ہوں خود کو ظفر کر لیا میں نے |
| اپنی فاقوں میں بھی مستی نہ گئی افری |
| ہنس کے جیون بسر کر لیا میں نے |
معلومات