دن میں جاگے تھے شب کو کیا سوتے
چشمِ نم تھی یہی رہے دھوتے
تم نہیں تھے سو حال ایسا ہے
کیا بدل جاتا تم اگر ہوتے؟
زندگی کو گزار کر سوچا
جو بھی کاٹا ہے کاش یہ بوتے
عشق کی یہ ہی آخری حد تھی
اپنی میت پہ بیٹھ کر روتے
سر پہ بسمل پہاڑ وحشت کا
ہنستے ہنستے، خوشی خوشی ڈھوتے

0
6