سگریٹ نوشی ہے بری عادت، بچیں سبھی
تمباکُو کینسر کی قباحت، بچیں سبھی
برباد کرتی خود کو بھی پورا سماج بھی
ہونٹوں پہ ایک ہے یہ سماجت، بچیں سبھی
بیداری ہے فریضہ یہاں حق شناسوں کا
ورنہ جو چھوٹ جائے گی غایت، بچیں سبھی
گھر گھر میں گندگی رہے تو شرم ہو ہمیں
کردار گرنے کی ہے دلالت، بچیں سبھی
تکلیف اپنی ذات سے ناصؔر کسے نہ ہو
کوئی نہ کر سکے بھی شکایت، بچیں سبھی

0
69