| مانے جانم تو کر دکھاؤں گا |
| عشق میں تیرے جان واروں گا |
| باتیں کچھ آزمانے کی ہوگی |
| جزبے ہیں یا نہیں میں پرکھوں گا |
| کوششيں پانے کی رہوں کرتے |
| ہار تھک کر کبھی نہ بیٹھوں گا |
| رہتے ناقد رفیق ہی اکثر |
| خامیوں پر ضرور ٹوکوں گا |
| فرض ایسے نبھاؤں گا اپنا |
| آئے تکلیف تو سہاروں گا |
| جنم دن کیسے بھول پاؤں گا |
| تحفہ سوغات لے کے آؤں گا |
| ناز ناصؔر اُٹھاؤں گا سارے |
| روٹھ جائے صنم، مناؤں گا |
معلومات