آلِ نبی سے جس کو دل جاں سے پیار ہے |
اس کو ملی ہے دولت جو پائے دار ہے |
جو تازہ دل ہے رہتا ذکرِ حبیب میں |
ایما خزاں سے اس کو دائم بہار ہے |
شاداب ہے دہر بھی یادِ نبی سے ہی |
آیا قدم سے جن کے اس میں قرار ہے |
گر نقش نام ان کا قرطاسِ دل پہ ہے |
خاکی وجود تیرا پھر تابدار ہے |
ہر اک ادا نبی کی مقصودِ دل ہے گر |
سمجھو یہ زندگی بھی پھر خوشگوار ہے |
دامن اگر سجا ہے عشقِ رسول سے |
ناسوت میں تو ہر جا سرمایہ دار ہے |
عشقِ نبی میں جو بھی قربان ہو گیا |
اس کو کرم خدا کا دیتا قرار ہے |
آقا کے نام لیوا راضی مدام ہیں |
ذکرِ نبی سے ان کو ملتا حصار ہے |
باقی نہیں وہ رکھتا خدشے دہر کے پھر |
کب دل میں اس کے خدشے |
ناطہ نبی کے در سے گر استوار ہے |
ہر دم نزول رحمت ہے جن کے شہر میں |
ان کے ورود سے وہ ان کا دیار ہے |
محمود نال ان کی سر پر سجے اگر |
چھوڑیں گے راہ کہہ کر یہ تاجدار ہے |
معلومات