کتنے جذبوں سے ہوں سر شار خدا خیر کرے
نہال چمن کا ہو شجرِ سایۂ دار خدا خیر کرے
میری قوتِ گویائی تو چھین لی غمِ روزگار نے
ضرغام کی صورت زندہ رہیں گے افکار خدا خیر کرے

28