ہوا جب بھی چراغوں کو گلے اپنے لگاتی ہے
ضیا دم توڑ دیتی ہے سیاہی مسکراتی ہے
ہواؤں اور چراغوں میں ازل سے ضد کا رشتہ ہے
ہوا جب تیز چلتی ہے درخشاں روٹھ جاتی ہے

0
18