اُداس جذبوں کے تیور سُدھانے ہیں ابھی
مچلتے دل کی امنگوں کو چُپ سکھانی ہے
تمہارے نام پہ کرنا ہے ضبط محفل میں
کچھ اس طرح سے ہمیں زندگی بتانی ہے

0
77