کوئی ساحل کوئی تو کنارہ بنے
کوئی درد مندوں کا بھی سہارا بنے
اس نے تو چھوڑ دیا بھری محفل میں
کوئی دھتکارے ہوؤں کابھی خدارا بنے
اس کو کہہ دیں گے ہم باادب ہو کر
کوئی کہے کہ اک بار تو ہمارا بنے
اس کو علم تو ہوگا ہمارے عالم کا
کوئی توہو جواب کی بار اجارہ بنے
بہت ستایا ہے تیری یادوں نے مجھے
کوئی بتائے تیرا اور تیرا اشارہ بنے

0
18