چلو مان لیا کہ دم میری محبت کا نہیں بھر سکتی |
مگر ایسی بھی کیا عداوت کہ بات نہیں کر سکتی |
وفا کا صلہ جفا سے دینے والے سن لے |
کہ اپنی خوشیوں کے دن تو بھی گن لے |
یہ نارسائی پیچھا نا چھوڑے گی تیرا |
یہ تنہائی اب بسیرا نا چھوڑے گی تیرا |
آگ لگتی ہے خوں برستا ہے جہاں عشق پڑتا ہے |
دل جلتے ہیں روح تڑپتی ہے جہاں عشق مرتا ہے |
اکیلے اگر ہم ہیں تو تنہا تم بھی ہو |
اداس اگر ہم ہیں پریشاں تم بھی ہو |
کاشف راستہ بھول رہے ہو کیا؟ یہ یار کا گھر ہے |
پھر مسکن بن جائے گا تیرا! اک عیار کا در ہے |
معلومات