کچھ نہیں ہوتا یہاں دینار سے
پائے گا سب رب کے ہی تذکار سے
گول ہے دنیا کا اس جغرافیہ
"بن گیا اک دائرہ پرکار سے"
ایک خالق کی محبت دل میں ہو
پاک رکھیو اپنے من اغیار سے
دین کی محنت کو مقصد سمجھیں گے
روح تب روشن ہُوگی انوار سے
نیکُو کاروں کو بشارت ہے ملی
مستحقِ جنت ہیں وہ ابرار سے
مال و دولت سے بڑے اوصاف ہیں
جانتے ہیں لوگ بس کردار سے
نسخہ ہے ناصر یہ بے حد قیمتی
بازی آؤ جیت لیں ہم پیار سے

51