فدا ان کے قدموں پہ ہستی ہے ساری |
گری کفر کی جن سے شکتی ہے ساری |
درود آئیں ان پر سدا کبریا کے |
انہی سے یہ گردوں میں مستی ہے ساری |
بڑا رتبہ ان کا ہے دونوں جہاں میں |
سدا جن سے رحمت برستی ہے ساری |
وہ نعلین سدرہ سے آگے گئے جو |
یہ کونین ان کو ترستی ہے ساری |
ملی آگہی مجھ کو لولاک کی یوں |
بغیر ان کے فطرت تڑپتی ہے ساری |
ملا ذرے ذرے کو ہے فیض ان کا |
نبی کی ہے رحمت جو سستی ہے ساری |
ہے محمود مولا انہیں دینے والا |
گدا یہ خلق بھی انہی کی ہے ساری |
معلومات