ملائکہ با ادب جُھکے ہیں
سلامی کو انبیا کھڑے ہیں
جہان والوں کے غم مِٹے ہیں
نصیب سب کے چمک اُٹھے ہیں
حضورؐ تشریف لا چُکے ہیں
سَبھی جَہاں کو پِسر مِلے ہیں
کہ صَیدِ بستہ کو پَر مِلے ہیں
خزانے اللہ کے بَٹے ہیں
حضورؐ تشریف لا چُکے ہیں
یہ مژدہ جبریلؑ نے سنایا
سُنو سُنو خیر کا دِن آیا
وہ آیا ہے آمنہؑ کا جایا
مَلک بَشر سب ہی جھومتے ہیں
حضورؐ تشریف لا چُکے ہیں
وہ نور پھوٹا وہ بدلی چھائی
وہ ابر برسا بہار آئی
حیاتِ تازہ چمن نے پائی
خزاں کے دن دیکھو ڈھل گئے ہیں
حضورؐ تشریف لا چُکے ہیں
سبھی خطاؤں کو بھول جاؤ
مزید جاں پر ستم نہ ڈھاؤ
گناہ گارو چلے ہی آؤ
خدا کی رحمت کے در کُھلے ہیں
حضورؐ تشریف لا چُکے ہیں

0
30