ہم دشمنِ جاں سے لَڑیں گے کوئی اور دن
ہم کو نہیں ہے اپنوں سے کچھ فرصت آج کل
ہم مبتلائے عیش ہیں ہم مبتلائے کیف
اب تو مزید بڑھ رَہی ہے شدت آج کل
ہم لوگ پہلے دن سے تھے امریکہ کے غلام
ہم پر ہے کس لیے تجھے یہ حیرت آج کل
شاہدؔ پہاڑ ظلم کے تم سب پہ توڑ کے
بڑھاتے رہتے ہیں یونہی ہم دولت آج کل

0
20