میرا ہر شعر جس کے نام ہوتا ہے
شعر بیشک نہ ہو احکام ہوتا ہے
حالِ دل بھی زرا سا ناتواں ہے پر
پوچھ لے تو تو کچھ آرام ہوتا ہے
ہم سمجھتے ہیں تیری ان نگاہوں کو
تیرا تکنا بھی اک پیغام ہوتا ہے
جس طرح میں بکا تھا شہرِ الفت میں
ایسے کب، کون، کیوں نیلام ہوتا ہے
عاشقی دل دکھاتی ہے کبھی میرا
عشق کا درد سرِ شام ہوتا ہے
جس طرح چھوڑ دی یہ عاشقی تم نے
کب عطا کوئی یوں ناکام ہوتا ہے

0
48