مظلوم کو دنیا یہ تری راس نہ آئی
گر تُو ہی خدا ہے تو بدل دے یہ خدائی
امت جو تری خاص تھی نالوں میں پڑی ہے
اِس نے بھی کسی قوم کو نا شرم دلائی
بوڑھے ہوں یا بچے ہوں نہیں عمر کوئی قید
نا جنس کی تفریق، تباہی ہے تباہی
کس طاق میں بیٹھے ہو مسلمانو! بتادو
کہ غیر کے ہاتھوں میں ہے دختر کی ردائی
کیوں اپنے نشیمن کو جلانے پہ تُلے ہو
پھر کونسی شمشیر ہے ڈالر نے دکھائی
بس خون کے آنسو ہی نکلتے نہیں بسمل
ہر غم میں ، مصیبت میں بہت چشم بہائی

0
5