حمدِ باری تعالی۔۔۔
جلووں کا اس کے پرتو ہے ساری کائنات
واحد ہے لیکن اس کی لاکھوں تجلیات
نے باپ ہے نہ بیٹا ثانی نہ کوئی بھی
واحد ہے وہ یگانہ یکتا ہے اس کی ذات
اُس کو نہیں تَغِّیُر ، جیسا تھا کل ہے آج
ہر شے پہ موت لازم اُس کو نہیں ممات
ایمان رب پہ رکھ تو نفسِ لعیں کی چھوڑ
اُس سے بڑھا لے اپنے سارے تعلقات
تقوی میں ابنِ آدم بڑھتا ہے جس قدر
کرتا ہے اُس قدر ہی اُس پر وہ اِلتفات
ہے اپنے نیک بندوں کی ڈھال آج بھی
وہ آج بھی دکھاتا ہے اپنے معجزات
سنتا ہے اور اب بھی دیتا ہے وہ جواب
اب بھی وہی ہیں اس کی پہلے جو تھیں صفات
عاجز یہ تیرے بندے کرتے ہیں عرض سُن
تو بخش دے ہمیں اور دے آگ سے نجات

25