بارش میں بھیگ کر میں بیمار ہو گیا
سویا   جو  رات  تیرا   دیدار   ہو گیا
تصویرِ  یار  آئی  نظروں  کے  سامنے
تصویر دیکھ  کر  میں  سرشار ہو گیا
آ جاؤ جانِ جاناں ، میں ہوں ترا دوانہ
بن  تیرے  میرا  جینا  دشوار  ہو  گیا
مسکان آئی جس دم لب پر تمہاری جاناں
تاریک  چشم  اس  دم   ضوبار  ہو گیا
اشعارِ سامیؔ پڑھ کر کہتے ہیں لوگ یہ
لگتا ہے عشق سے یہ دوچار ہو گیا

4