سنو اچھا نہیں ہوتا
کہ ہم کو بھول جاؤ تم
کہ ہم کو یاد آؤ تم
تمہیں نا یاد آئیں ہم
سنو اچھا نہیں ہوتا
تمہارا یوں مکر جانا
سبھی وعدوں سے پِِھر جانا
مرے سپنوں میں آنا اور
یونہی آکر چلے جانا
ہمیں بے حال ہی رکھ کر
یوں غیروں سے ملے جانا
سنو اچھا نہیں ہوتا
محبت میں اکڑ جانا
سرِ محفل بچھڑ جانا
ہمیں بکھرا سمجھ کر پھر
کسی ثابت سے جڑ جانا
سنو اچھا نہیں ہوتا
دلوں کا ایسے بھر جانا
وفاؤں سے مکر جانا

0
104