جانِ ہر دو سریٰ ابتدا آپ ہیں
دلربا آپ ہیں مصطفیٰ آپ ہیں
کن سے قدرت نے پیدا کئے دو جہاں
آن و بانِ غنیٰ مدعا آپ ہیں
وہ جو میثاق میں رب سے اقرار تھا
شانِ مجلس میں جاں مدعا آپ ہیں
طورِ سرمہ ہوا جو تجلیٰ ہوئی
چشمِ مشتاق کو وہ ضیا آپ ہیں
یہ حسیں دردِ دل جو رفاقت میں ہے
اس سے کامل شفا سیدا آپ ہیں
میں جو ہوتا کبھی سنگِ در آپ کا
یہ قدم چوم کہتا شہا آپ ہیں
یا حبیبی ہے ممنون محمود بھی
سارے حفظ و اماں کی وجہ آپ ہیں

22