حرصِ دنیا کا مارا ہوا |
دل گناہوں سے کالا ہوا |
میرے رب کی عنایت ہے جو |
پردہ عیبوں پہ ڈالا ہوا |
سب ہی میداں وہ جیتا ہوا |
تیری چاہت میں ہارا ہوا |
تیری قدرت تری شاہی نے |
ہے عَلَم ہر سو گاڑھا ہوا |
حسن ہےیہ جو بھی تا ابد |
نام پر تیرے وارا ہوا |
خوشں ہوں تجھ کو پا کر مگر |
دکھ بھی تو اتنا سارا ہوا |
ہوش ساگر کہاں ہے اسے |
عشق کا جو ہے مارا ہوا |
I |
معلومات