Circle Image

Riaz sagar

@Riaz8214

گناہوں کی بخشش ہے ملتی وہاں پر
برستے ہیں بادل کرم کے جہاں پر
وہی تو مدینہ ہے نوری مدینہ
وہی تو مدینہ ہے نوری مدینہ
ترستی ہیں آنکھیں جسے دیکھنے کو
ہے ہر دل کی خواہش جسے چومنے کو

0
8
سفر ہے مدینے کا ہر گام اعلٰی
مقدس ترے در کی ہر شام اعلٰی
خدا نے بنایا تجھے سب سے اعلٰی
بڑی اعلٰی ہے ذات ہے نام اعلٰی
سکوں کا جہاں ہے سکوں کا سبب ہے
تری یاد میں ڈوبی ہر شام اعلٰی

40
کرپٹ ہیں سوچیں کرپٹ دھندے ہیں
عجیب منصف ہیں یہاں جو اندھے ہیں
کبھی سنا تم نے کبھی
کسی کو انصاف ملا
کسی کو بھی
مگر ملا بس تو فقط

2
35
ہر سو یہ سدا آۓ  اک  تیرا  مدینہ   بس
اس دل میں سما جاۓ اک تیرا مدینہ بس
مجھ سے یہ اگر کوئی  پوچھے کہ  حسن کیا ہے
میری تو یہی ہے راۓ اک تیرا مدینہ بس
مشکل میں پکارے جو لاچار و بے کس بےبس
کرتا ہے کرم کے ساۓ اک تیرا مدینہ بس

38
ہو ساتھ گر تم سے یاروں جیسا
خزاں کا موسم  بہاروں جیسا
ہے شہر تیرے کا ہر نظارہ
حسیں ارم کے نظاروں جیسا
تمام رشتوں کا ہر سہارہ
نہیں ہے رب کے سہاروں جیسا

0
35
حرصِ دنیا کا مارا ہوا
دل گناہوں سے کالا ہوا
میرے رب کی عنایت ہے جو
پردہ عیبوں پہ ڈالا ہوا
سب ہی میداں وہ جیتا ہوا
تیری چاہت میں  ہارا ہوا

0
23
جدھر بھی کوئی دیکھے شاہی ہے تیری
تو خالق سبھی کا خدائی ہے تیری
چلاتا ہے ٹھنڈی ہوائیں فضائیں
چمن کے گلوں میں ہیں تیری ادائیں
پرندوں کے نغموں میں تیری ہیں باتیں
ہیں دن بھی یہ تیرے تیری یہ راتیں

0
28
جھوٹے وعدوں کی بھرمار ہے
جھوٹے دعوؤں کی سرکار ہے
ہیں ضمیروں کے سودے یہاں
کیا سیاست کا بازار ہے
کیا سیاست اسے کہتے ہیں
کیا عبادت اسے کہتے ہیں

0
29
مری دنیا مری خوشیاں مری بزمیں
ترا دِکھنا تری باتیں تری یادیں
تجھے پانا مری منزل مرا مقصد
ترے فرماں تری ہستی تری راہیں
کٹے شیدا تری خاطر مرے رہبر
جدا جلوہ ترا سجنا تری باتیں

0
40
تیری قسمت بھی جاگی ہے امّاں
مفلسی تجھ سے بھاگی ہے امّاں
تیرے گھر میں گے سرکار میرے
ہوگے روشن ہیں گھر بار تیرے

0
74
مفعولن فاعِلن فَعُولن
باتوں میں جب تضاد دیکھا
سینے میں پھر فساد دیکھا
تعریف ہماری لب پہ ان کے
دل میں پلتا عناد دیکھا
ساری دنیا ہی پیچھے دیکھی

0
35
ترے در حسیں سا سہاراکہاں ہے
ترے جیسا کوئی بھی پیارا کہاں ہے
وہ گیسو ہیں خوشبو وہ نورانی چہرہ
مصّور نے تجھ سا سنوارہ کہاں ہے
جہنم میں جلنا کسی امتی کا
مرے آقا کو یہ گوارہ کہاں ہے

1
44
تجھے ہی سوچتا ہوں میں
تجھے ہی دیکھتا ہوں میں
ترے بغیر جو بھی تھا
اسی کو کوستا ہو ں میں
بے ربط ساہ ہو مرا
تجھے جو بھولتا ہوں میں

1
54