مرے قلم کو سخن اتنا ہو عطا مولا |
لکھوں میں حمد کروں میں تری ثنا مولا |
جہاں کے والی و اپنے حبیب کے صدقے |
کرو نا دان مجھے طاقتِ دعا مولا |
نا حور مانگوں نا جنت کا ہے مجھے لالچ |
اگر جو مانگوں تو مانگوں تری رضا مولا |
تمہارے نور کے جلووں کو کوئی کیا سمجھے |
ہے تیری ذات خرد سے بھی ماورا مولا |
دیارِ درد میں رہنا بڑی صعوبت ہے |
تو اپنے بندے کو اتنا نا آزما مولا |
ترے کرم کے سوا چار سو اندھیرا ہے |
بھٹک گیا ہوں مجھے راستہ دکھا مولا |
ترا فقیر ہوں مالک ہے آرزو اتنی |
جو ذات حق ہے کروں اُس سے میں وفا مولا |
تُو اپنی رحمتِ اولا کا پھر دکھا جلوہ |
کہ ڈوبتے ہوئے یاسر کو پھر بچا مولا |
معلومات