اس نے بنا دیا تھا مجھے اک اجات شخص
وہ جو تھا زندگی میں مری اک نوات شخص
ٹپکے تھے آنسو میرے مگر دیکھیے نصیب
سمجھانے مجھ کو آ گیا اک واہیات شخص
اک بد چلن خبیث پہ ان کو ہوا یقین
وہ جو عزیز تر تھا مجھے تا حیات شخص
کچھ احترام بھولا تھا شرمندہ میں بھی ہوں
غصہ میں نا ہوا ہوں میں اک واہیات شخص
بھر آیا دل تھا اور تھے آنسو نکل پڑے
بائے تھا کہہ رہا مجھے اک خاص تات شخص
اس کو تھا اعتراض تو کہتا وہ برملا
دکھ ہے کہ بیچ لایا وہ اک واہیات شخص

0
72