سکون کا ہے قرار کا ہے |
سہانا موسم بہار کا ہے |
چمن میں خوشبو مہک رہی ہے |
کلی پہ جوبن نکھار کا ہے |
مرے چمن کی اجاڑ شاخوں |
پہ چھایا مرگ انتظار کا ہے |
حزیں قفس کے اداس بلبل |
کو صدمہ فصلِ شکار کا ہے |
تمہارا منصب تمہیں مبارک |
ہمارا منصب وقار کا ہے |
ہے کون کتنا وفا کا پیکر |
یہ مسئلہ اعتبار کا ہے |
کسی کے شاخِ بدن سے لپٹا |
یہ سارا منظر خمار کا ہے |
میں کب لٹا تھا ہے یاد ساغر |
وہ سارا قصہ بہار کا ہے |
معلومات